IS MARRIAGE BARRIER?



SUBJECT: IS EDUCATION A BARRIER TO MARRIAGE?




افضل علی عسکری


موضوع: کیا تعلیم ازدواج/شادی کی راہ میں رکاوٹ ہے؟


ایک باشعور و با ذہانت شخص کے نزدیک یہ ماننا کہ

*"ازدواج تعلیم کے راستے میں ایک رکاوٹ ہے"* بالکل درست نہیں ۔

👈 ہمارے معاشرے میں کئی ایک ایسے بے بنیاد توہمات جنم لے چکے ہیں جن کے پیشِ 

نظر ہم ازدواج کو تعلیمی راہ میں رکاوٹ کے عنوان سے دیکھتے ہیں.

👈 مثلاً :
ازدواج کے بعد تو میں نے فقط زوجہ محترمہ کی فرمائشیں (اگرچہ وہ اصراف و معصیت کا 

پیش خیمہ ہی کیوں نہ ہوں) پوری کرنی ہیں اور سسرال والوں کو کسی بھی طرح راضی 

رکھنا ہے (اگرچہ اُس کام میں حکمِ خدا کی مخالفت ہی کیوں نہ ہو) ورنہ لوگ کیا کہیں گے،

پس ان کاموں کے ہوتے ہوئے میں اپنی تعلیم کو تو جاری نہیں رکھ سکتا ۔

ازدواج کے بعد تو میں نے  اپنی بے بہا آمدن پر حدّ اکثر غور و فکر کرنا ہے اور دن رات 

ایک کر کے پیسے جمع کرنے ہیں تاکہ گھریلو آسائشیں مہیا کر سکوں،

پس روزگار پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ میں تعلیم پر توجہ کیسے دے سکتا ہوں۔

ازدواج کے نتیجے میں پیدا ہونے والی اولاد کو اپنے علاقہ کے بہت ہی اچھے اسکول/کالج اور 

یونیورسٹی وغیرہ سے تعلیم دلوانی ہے۔

ورنہ لوگ کیا کہیں گے،


پس اولاد کی تعلیم کی فکر کے ساتھ ساتھ میں اپنی تعلیم کیسے continue رکھ سکتا ہوں ۔

وغیرہ وغیرہ ۔
*>* المختصر یہ کہ اس طرح کے بے بنیاد تخیّلات کو ہم خود ہی اپنے ذہن میں گھڑ لیتے 

ہیں اور پھر تعلیمی راہ میں ازدواج کو بہت بڑی رکاوٹ سمجھتے ہیں اور نتیجۃََ تعلیم مکمل کر لینے 

کے بعد ازدواج کرنے کی سوچ بنا لیتے ہیں،
اس طرح کی سوچ جو یقیناََ ہماری خام خیالی ہے اور ساتھ ہی ذاتی و معاشرتی نقصانات کا 

باعث بھی ہے،

کیوں کہ ازدواج میں حد سے زیادہ تاخیر جسمانی و روحانی اعتبار سے بہت زیادہ نقصان دہ ہے۔




Post a Comment

if you have any doubt please let me know

Previous Post Next Post