Mohammad Zarar Youssef criticism on Hassan Nisar

Mohammad Zarar Youssef vs Hassan Nisar's

حسن نثار صاحب آپ جھوٹ بول بول کر ثابت کرنے کی کوشش کر رھے ھیں کہ مغل بادشاہ دراصل ترک تھے 

۔ ان کی Mohammad Zarar Youssef criticism on Hassan Nisar  

مادری زبان ترک تھی ۔ تزک بابری ترکی زبان میں لکھی گئی تھی اور تزک بابری جیسے بابر نامہ بھی کہا جاتا ھے

 چغتائی زبان میں لکھی گئی کتاب ھے ۔ چودھویں صدی میں یہ زبان سینٹرل ایشیا میں لکھی اور بولی جاتی تھی 

 

مغ بادشاہ بابر نے ھندوستان پہ اپنا راج قائم کیا تو اس نے یہاں کی کئی مقامی زبانوں کے ساتھ دفتری و عدالتی زبان 

فارسی کو قرار دیا ۔

 جبکہ ایسٹ انڈیا کمپنی نے اٹھارہ سو پینتیس میں سرکاری زبان فارسی کی بجائے انگریزی زبان کو 


سرکاری زبان کا درجہ دے کر فارسی کو متروک کر دیا گیا ۔ حسن نثار اب تاریخ میں بھی گمراہ کن جھوٹ کی آمیزش صرف اس لئے کر رھا ھے کہ اس کا کپی تان نے ترکوں کو برصغیر کا چھ سو سال کا حکمران قرار دے دیا ھے ۔

 افسوس 

تو اس کو یہ بھی ھے کاش وہ جغرافیہ بھی بدل سکتا جب کپی تان نے جرمنی اور جاپان میں جنگ کروا کر ایک دوسرے کے لاکھوں شہریوں کے قتل کرنے کا دعوی کیا جبکہ سچائی یہ ھے کہ جرمنی اور جاپان ایک دوسرے کے اتحادی تھے ۔

 پھر کپی تان نے بات یہاں ھی ختم نہیں کی جرمنی اور جاپان کے سرحدیں مشترکہ کر دیں اور سرحدوں پہ دونوں ملکوں نے انڈسٹریز بھی لگا لیں ۔ جبکہ جرمنی اور جاپان کے درمیان نو ھزار ترتالیس کلو میٹر کا فاصلہ ھے ۔ ظہیرالدین بابر 

14۔فروری 1483 کو اندھیجان ازبکستان میں پیدا ھوا۔ اور 26۔دسمبر 1530 کو آگرہ ھندستان میں مرا جبکہ بابر کے 

باغات کابل افغانستان میں دفن ھوا ۔ بابر , تیمور کا پوتا تھا جو خود بھی ازبکستان کا حاکم رھا ۔ بابر نے 1494 میں بارہ 

سال کی عمر میں اپنے دارالحکومت اخسکنت میں فرغانہ کے تخت پر چڑھائی اور بغاوت کا سامنا کیا۔ اس نے دو سال بعد 

سمرقند کو فتح کرلیا ، اس کے فورا بعد ہی فرغانہ ہار گیا۔ فرغانہ پر دوبارہ قبضہ کرنے کی کوشش میں ، اس نے سمرقند کا کنٹرول کھو دیا۔ 1501 میں اس نے دونوں علاقوں پر قبضہ کرنے کی کوشش ناکام ہو گئی جب محمد شیبانی خان نے 

اسے شکست دی۔ 1504 میں اس نے کابل فتح کیا ، جو الغ بیگ II کے شیرخوار وارث عبدالرزاق مرزا کے زیر اقتدار تھا۔ بابر نے صفوید کے حکمران اسماعیل اول کے ساتھ شراکت قائم کی اور اس نے سمرقند سمیت ترکستان کے کچھ حصوں

 پر دوبارہ قبضہ کرلیا ۔ تیسرے بار سمندری ڈھانچے کو کھونے کے بعد، بابر نے اپنی توجہ کو ہندوستان کی طرف مبذول کی ۔ اس وقت، بھارتی برصغیر کے انڈیا گنگا سیدھے افغان افغان حکومت کے ابراہیم لودھی کی طرف سے حکمران تھے، 

جبکہ راجپوتہ نے منو کے رانا سنگھ کی قیادت میں ایک راجپوتہ کی طرف سے حکمران کیا تھا. بابر نے 1526 عیسوی 

میں پانی پٹ کی پہلی جنگ میں ابراہیم لودھی کو شکست دی اور مغل سلطنت قائم کی. انہوں نے رانا سنگا سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑا، جو پہلے سے ہی ابراہیم لودھی کو شکست دینے میں مدد کرنے کا وعدہ کیا تھا. تاہم، اس نے بعد میں اس 

بات کی وضاحت کی کہ بابر نے بھارت میں رہنے کا ارادہ رکھتا تھا. رانا نے راجپوتس اور افغانوں کی فوج تیار کی ہے کہ وہ بابر کو بھارت سے باہر نکال دے، تاہم، غزہ نے خانوا (1527) کی جنگ میں شکست دی . اس ساری تاریخ میں ترک 

کہاں سے آگئے ۔ ھندوستان میں 1835 تک فارسی زبان کا راج رھا کیا اس تناسب سے حسن نثار ھندوستان کو ایران , 


پرشیا یا فارس کہیں گے 

؟ حسن نثار  HASSAN NISAR آپ کہاں تک جھوٹے کے جھوٹ سچ ثابت کرنے کے لئے کتنے اور جھوٹ بولو گے 

 shared by ,,RANA FAISAL HYAT ISLAM PUR PRESIDENT PPP ATHARA HAZARI JHANG

,RANA FAISAL HYAT ISLAM PUR PRESIDENT PPP ATHARA HAZARI JHANG


Post a Comment

if you have any doubt please let me know

Previous Post Next Post